جب سر شام وہ پکڑے ھوئے لن ہوتی ہے
شاہ زادی سے کنیزوں کو جلن ہوتی ہے
لے تو آیا ہوں تجھے گھیر کے اپنی جانب
آگے انسان کی اپنی بھی لگن ہوتی ہے
باندھ کر پٹی میری آنکھ پہ مجھ سے نہ چدا
پھدیاں نظر نہ آئیں تو گھٹن ہوتی ہے
یہ تری چوت کا لوڑے پہ اثر ہے ورنہ
دیر تک ٹانگیں اٹھانے سے تھکن ہوتی ہے
No comments:
Post a Comment